نور خان

پینسٹھ کی جنگ کا ہیرو، ہلال جرات۔ ہلال شجاعت۔ ہلال قائد اعظم اور ستارہ پاکستان

پاکستان فضائیہ کے ائیر مارشل نور خان 1941ء سے 1971ء تک فوج میں خدمت انجام دی اور فضائیہ کے سربراہ رہے۔ 1965ء کی جنگ میں دادِ شجاعت دی۔ بعد میں کئی منتظمی عہدوں پر فائز رہ کر ان شعبوں میں اپنا لوہا منوایا۔ ملک نور خان کا تعلق ضلع تلہ گنگ کے گاؤں ٹمن سے ہے۔[2]

نور خان
تفصیل= LGen (AM) Nur Khan, 1923–2011.
تفصیل= LGen (AM) Nur Khan, 1923–2011.

8ویں گورنر مغربی پاکستان
مدت منصب
1 ستمبر، 1969 – 1 فروری، 1970
صدرجنرل یحییٰ خان
وزیر اعظمنور الامین
نائب صدرنور الامین
نائب وفاقی وزیرنور الامین
لیفٹیننٹ جنرل ٹکا خان
لیفٹیننٹ جنرل عتیق الرحمن
6واں ائیر فورس کمانڈر ان چیف
مدت منصب
جولائی 23, 1965 – اگست 31, 1969
 
Air Marshal عبد الرحیم خان
ائیر مارشل اصغر خان
 
معلومات شخصیت
پیدائش2 فروری 1923ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
چکوال   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات15 دسمبر 2011ء (88 سال)[1]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
راولپنڈی   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رہائشائیر ہیڈکوارٹر (اے ایچ کیو)، تلہ گنگ
شہریت پاکستان
برطانوی ہند   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مذہباسلام
جماعتپاکستان پیپلز پارٹی   ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمیراسٹریہ انڈین ملٹری کالج   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہسیاست دان ،  آپ بیتی نگار   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زباناردو   ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زباناردو   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عسکری خدمات
وفاداری برطانوی ہندوستان
 پاکستان (1947–1971)
شاخ بھارتی فضائیہ
 پاکستان فضائیہ
یونٹNo. 11 Squadron Arrows
کمانڈرچکلالہ ائیر بیس
پاکستان ائیر فورس اکیڈمی
اسسٹنٹ چیف (ائیر آپریشن)
پشاورائیر بیس
Masroor Air base
No.1 Tactical Operations Group
پی آئی اے
سربراہ پاک فضائیہ
لڑائیاں اور جنگیںWorld war II (Burmese air operations)
پاک بھارت جنگ 1947
پاک بھارت جنگ 1965
پاک بھارت جنگ 1971
ایڈمنسٹریٹرصدر پاکستان ہاکی فیڈریشن
صدر پاکستان کرکٹ بورڈ

1965 کی جنگ میں کردار

ائیر مارشل نور خان سے پہلے ائیرمارشل اصغر خان پاک فضائیہ کے سربراہ تھے۔ انھوں نے پاک فوج کے طیارے اور سازوسامان حاصل کرنے کی بھرپور اور کامیاب کوشش کی۔ انھوں نے پائلٹوں کی تربیت کے لیے بھی بہت محنت کی لیکن اپریل، مئی 1965 میں پاکستان اور بھارت کے درمیان میں رن آف کچھ کے تنازعے پر انھوں نے بھارتی فضائیہ کے سربراہ کو فون کر کے دونوں ممالک کی ائر فورسز کو اس تنازعے سے دور رکھنے کا اہتمام کیا۔ بادی النظر میں یہ اقدام معمولی نظر آتا ہے لیکن اس سے فضائیہ کے مورال پر بہر طور منفی اثرات مرتب ہوئے۔ اصغر خان کے اس طرز عمل پر 23 جولائی 1965 کو آنے والے ائر چیف نور خان نے شدید تنقید کی تھی اور فوری طور فضائیہ کو الرٹ پر ڈال کر کشمیر اور ملحقہ علاقوں میں پروازیں شروع کرادی تھیں۔ جس سے پاک فضایہ جنگ کے لیے تیار ہو گئی اور اس نے جنگ میں بہترین مہارت کا ثبوت دیا۔

وفات

انھوں نے 12 دسمبر 2011ء کو وفات پائی۔[3]

حوالہ جات