نفسیاتی تجزیہ

تحلیل نفسی نظریات اور علاج کی تکنیکوں کا مجموعہ ہے جو[1] لاشعور دماغ کے مطالعے تعلق رکھتے ہیں۔[2] یہ تکنیکیں دماغی عدم توازنوں کے علاج کا طریقہ بنتی ہیں۔ یہ وہ شعبہ تعلیم ہے جس کی تاسیس آسٹریا کے دماغی علاج کے ماہر سیگمنڈ فرائڈ نے 1890ء میں رکھی تھی اور اس کا آغاز جزوی طور پر جوسیف بریئیر اور دوسروں کے مطبی کام سے ہوا تھا۔

سہاروں کی مدد

عمومًا بچے والدین کی حمایت ہونے کے باوجود معاشرے کے رجحان کی وجہ سے کوئی ایسی بات والدین کو بتانے سے ڈرتے ہیں جس میں وہ دانستہ یا نادانستہ کسی پُر خطا راستے پر قدم رکھ چکے ہیں۔ نفسیاتی تجزیہ کے ماہرین اولًا ایسے بچوں کے لیے مشورہ دے سکتے ہیں کہ اگر وہ اس طرح کے کسی مخمصے میں پھنسے ہیں یا کسی بھی خطرناک کام میں ملوث کرنے کی کوشش کی جارہی ہے تو اپنے والدین کو ضرور بتائیں۔ کیوں کہ عام طور سے یہی قابل اعتماد اور راز دار مانے جاتے ہیں۔ زیادہ امکان پر زور اور مدلل انداز میں بات رکھنے سے یہ فائدہ ہو گا کہ اگر شروع میں روجہ نہیں دی جائے تو آگے ضرور دیں گے۔ اسی طرح کبھی سرپرستوں کی طرف اشارہ کیا جا سکتا ہے۔ تاہم اگر والدین اور سرپرست دونوں عدم توجہی سے پیش آئیں، تو ضروری ہے خود کوئی نفسیاتی تجزیہ کے معاملے کو دیکھنے والا بااعتماد بن کر معاملے کو حل کرنے کی کوشش کرے۔

بڑی عمر کے لوگوں کو ان کے دوسرے رشتے داروں اور دوستوں سے مدد لے کر مشکل اور نفسیاتی طور پر تکلیف دہ مسائل سے باہر نکلنے کے لیے کہا جا سکتا ہے۔

حوالہ جات