مقبول حسین
سپاہی مقبول حسین پاک فوج کے سپاہی تھے، جنہیں 1965ء کی پاک بھارت جنگ میں بھارتی فوج نے جنگی قیدی[1] بنا کر 40 سال قید خانوں میں رکھا گیا۔[2] بھارتی فوج ہر طرح کے تشدد کے بعد بھی اُن کی زبان سے پاکستان مردہ باد کا نعرہ نہیں لگوا سکی۔ انھیں ستمبر 2005ء میں 40 سال بعد رہا کیا گیا،[3] ان کی زبان کٹی ہوئی تھی وہ بولنے کی صلاحیت کھو چکے تھے لہذا انھیں بلقیس ایدھی سینٹر بھیجا گیا اور ان کے بارے میں اشتہارات دیے گئے۔ ان کی ایک بہن حیات تھی اور اس بہن کا بیٹا بشارت حسین فوج سے سبکدوش شدہ تھا۔ اسے یہ خبر ملی کہ بھارت سے آنے والے قیدیوں میں ان کے ماموں بھی ہو سکتے ہیں۔ والدہ نے اپنے بیٹے بشارت کو اپنے بھائی کی مختلف نشانیاں بتائیں جس کے ذریعے انھیں پہچان لیا گیا۔[4] انھیں ستارہ جرات بھی پیش کیا گیا۔[5] اُن پر آئی ایس پی اور انٹرفلو کمیونی کیشن لمیٹڈ نے مشترکہ طور پر ایک ڈراما سپاہی مقبول حسین بھی بنایا۔ اُن کا انتقال 28 اگست 2018ء کی رات کو اٹک میں ہوا۔ مقبول حسین آزاد کشمیر سدھنوتی کے معروف جنگجو سدوزئی پھٹان خاندان سے تھے۔[4] آپ کو فوجی اعزاز کے ساتھ 29 اگست 2018ء کو سپرد خاک کیا گیا۔[6]
مقبول حسین | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 20ویں صدی ضلع سدھنوتی |
وفات | 28 اگست 2018 اٹک |
تاريخ غائب | 20 اگست 1965 |
شہریت | ![]() |
عملی زندگی | |
پیشہ | فوجی افسر |
عسکری خدمات | |
شاخ | پاک فوج |
عہدہ | سپاہی |
لڑائیاں اور جنگیں | پاک بھارت جنگ 1965ء |
اعزازات | |
درستی - ترمیم ![]() |