قسم | پراٹھا |
---|---|
کھانے کا دور | ناشتہ |
اصلی وطن | یمن، مغلیہ سلطنت |
علاقہ یا ریاست | بنگال |
منسلک قومی پکوان | بنگلہ دیش، بھارت |
بنیادی اجزائے ترکیبی | پراٹھا، قیمہ (قیمہ ہوا گوشت)، انڈا، گھی، پیاز، ہندوستانی مصالحے، نمک اور کالی مرچ |
مغلائی پراٹھا (بنگالی: মোগলাই পরোটা) نرم تلی ہوئی روٹی کا ایک مقبول بنگالی کھانا ہے جو قیمہ (قیمہ ہوا گوشت)، انڈے، پیاز اور کالی مرچ کے بھرنے سے بنایا جاتا ہے۔ یا ایک پراٹھا جیسے اسی طرح کے اجزاء سے بھرا ہوا ہو۔ [1] خیال کیا جاتا ہے کہ اس کی ابتدا مغلیہ سلطنت کے زمانے میں بنگال صوبہ میں ہوئی تھی جو ترک گزلیم سے مشتق تھی۔ [2] خیال کیا جاتا ہے کہ یہ کھانا مغل شہنشاہ جہانگیر کے شاہی دربار کے لیے تیار کیا گیا تھا۔ [3] [4]
مغلائی پراٹھا ان مغلائی ترکیبوں میں سے ایک تھی جو مغلیہ سلطنت کے دوران بنگالی کھانوں میں داخل ہوئی۔ یہ خیال کیا جاتا ہے کہ مغلائی پراٹھے کی ابتدا مغل بادشاہ نورالدین جہانگیر کے دور حکومت میں ہوئی تھی اور یہ اس کے باورچی عادل حافظ عثمان کی تخلیق تھی، جو اصل میں مغربی بنگال کے ضلع بردھامن سے تعلق رکھنے والے ہدرامی عرب نسل کے تھے۔ [3] یہ غالباً ترکی مشاہدہ سے مشتق ہے۔ [5] مغل حکومت نے زیادہ تر بنگال صوبہ کے انتظامی دارالحکومتوں، جیسے مرشد آباد اور ڈھاکہ کے کھانوں کو متاثر کیا، بجائے اس کے کہ اس کے دیہی حصے۔ [4] یہ کھانا مغربی بنگال کے پرانے دارالحکومتوں جیسے مرشد آباد اور ڈھاکہ سے مغربی بنگال کے کولکاتا تک پہنچا، جب کولکاتا برطانوی راج کے تحت نو تشکیل شدہ بنگال کی صدارت کا دار الحکومت بن گیا اور یہ کھانا کولکتہ کا ایک بہت ہی عام اور مقبول ناشتا بن گیا۔ [2] یہ یہاں کے لوگوں کا پسندیدہ کھانا بن گیا۔ لوگ اسے بہت شوق سے کھاتے ہیں۔
مغلائی پراٹھے کی تیاری کے اجزاء میں پوری گندم کا آٹا، گھی، انڈے، باریک کٹی پیاز، کٹی ہری مرچ اور کٹا دھنیا شامل ہو سکتا ہے۔ [6]
بعض اوقات مرغی کا گوشت یا بکرے کے گوشت کا قیمہ بھی کچھ اقسام میں استعمال ہوتا ہے۔ اسے بھرنے کے لیے گوشت کے بغیر بھی پیش کیا جا سکتا ہے۔