مراد ہوف مین
مراد ہوف مین (پیدائش:1931ء) 1987ء سے 1994ء کے درمیان میں الجزائر اور مراکش میں جرمنی کے سفیر تھے اور اس سے پہلے برسلز میں نیٹو کے ڈائریکٹر اطلاعات تھے۔
انھوں نے 1980ء میں اسلام قبول کیا۔ انھوں نے یونین کالج نیویارک سے تعلیم حاصل کی اور پھر میونخ سے جرمن قانون میں ایم اے اور ہارورڈ یونیورسٹی سے پی ایچ ڈی کی۔اسلام قبول کرنے کے بعد انھوں نے مختلف مضامین و مقالات[6] میں اسلام اور مغرب کی تہذیبی کشمکش کا تفصیل سے جائزہ لیا ہے اور اس ثقافتی جنگ کے اسباب و علل کی نشان دہی کرنے کے ساتھ مستقبل کے امکانات کا نقشہ بھی پیش کیا ہے۔[7]
اسلام پر ان کی کتابوں میں "سفر مکہ" اور "اسلام: ایک متبادل" مشہور ہیں۔
مراد ہوف مین یورپ اور شمالی امریکا میں اکثر سفر کرتے رہتے تھے۔ترکی میں رہائش پزیر تھے۔
وفات 12 جنوری 2020
مراد ہوف مین | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
(جرمنی میں: Murad Wilfried Hofmann) | |||||||
مناصب | |||||||
مراکش میں جرمنی کا سفیر | |||||||
برسر عہدہ 1990 – 1994 | |||||||
| |||||||
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائش | 6 جولائی 1931ء اسشیفنبرگ [1] | ||||||
وفات | 12 جنوری 2020ء (89 سال)[2] بون [3] | ||||||
وجہ وفات | مرض [4] | ||||||
طرز وفات | طبعی موت | ||||||
شہریت | ![]() | ||||||
عملی زندگی | |||||||
مادر علمی | ہارورڈ یونیورسٹی | ||||||
پیشہ | سفارت کار [5]، مفسرِ قانون [5] | ||||||
پیشہ ورانہ زبان | جرمن ، عربی | ||||||
اعزازات | |||||||
درستی - ترمیم ![]() |
حوالہ جات
🔥 Top keywords: صفحۂ اولعید الاضحیخاص:تلاشنماز عیدابراہیم (اسلام)اسماعیل (اسلام)تکبرات تشریقانا لله و انا الیه راجعونجمراترمی جمارجی سکس ون(G-6/1)اسلام آبادحجعید الفطرخطبہ حجۃ الوداعمحمد بن عبد اللہایام رمیایام تشریقمعاونت:تعارف اسلوب نامہ/2بیرلخاص:حالیہ تبدیلیاںپاکستانطفلان مسلمعید مبارکمسلم بن عقیلعمر بن خطابعلی ابن ابی طالبواقعہ کربلاصلاح الدین ایوبیمیا خلیفہخالد بن ولیدمنیٰاردوناقۃ اللہالسلام علیکمواجبات حجنکاح متعہموسی ابن عمرانہابیل و قابیلعید غدیر