لوئیس رینر
لوئیس رینر (انگریزی: Luise Rainer)(جرمن: [ˈʁaɪ̯nɐ]; 12 جنوری 1910ء – 30 دسمبر 2014ء)ایک جرمن-امریکی-برطانوی فلمی اداکارہ تھی۔ [21][22]وہ ایک سے زیادہ اکیڈمی ایوارڈز جیتنے والی پہلی تھیسپین تھیں اور بیک ٹو بیک جیتنے والی پہلی خاتون تھیں۔ اپنی موت کے وقت اپنی 105ویں سالگرہ سے تیرہ دن قبل وہ سب سے طویل عرصے تک رہنے والی آسکر وصول کنندہ تھیں، ایک ایسا ریکارڈ جو 2021ء تک برقرار ہا۔ [23]
لوئیس رینر | |
---|---|
(جرمنی میں: Luise Rainer) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 12 جنوری 1910ء [1][2][3][4][5][6][7] ویانا [8]، ڈسلڈورف [9][10][11] |
وفات | 30 دسمبر 2014ء (104 سال)[12][3][7][13][5][14][15] لندن [16] |
وجہ وفات | نمونیا |
طرز وفات | طبعی موت |
رہائش | لندن ڈسلڈورف (1910–) ہامبرگ ویانا (1910ء کی دہائی–)[11] ڈسلڈورف (1927–) |
شہریت | جرمنی ریاستہائے متحدہ امریکا |
شریک حیات | کلفورڈ اوڈیٹس (1937–1940)[17] رابرٹ نٹل (1945–1989) |
عملی زندگی | |
استاذہ | میکس راینھاردت ، کونٹائن کولیئر |
پیشہ | ٹیلی ویژن اداکارہ ، فلم اداکارہ ، منچ اداکارہ |
پیشہ ورانہ زبان | انگریزی [18]، جرمن [18] |
اعزازات | |
نامزدگیاں | |
IMDB پر صفحہ | |
درستی - ترمیم |
لوئیس رینر نے اپنے اداکاری کیرئیر کا آغاز جرمنی میں 16 سال کی عمر میں، آسٹریا کے معروف اسٹیج ڈائریکٹر میکس رین ہارڈ کے زیرِ سرپرستی کیا۔ چند سالوں میں وہ رین ہارڈ کے ویانا تھیٹر کے جوڑ کے ساتھ برلن کی ایک ممتاز اسٹیج اداکارہ بن گئی تھیں۔ ناقدین نے ان کی اداکاری کے معیار کی بہت تعریف کی۔ آسٹریا اور جرمنی میں اسٹیج اور فلموں میں برسوں کی اداکاری کے بعد، اسے میٹرو-گولڈ وِن-میئر ٹیلنٹ اسکاؤٹس نے دریافت کیا، جنھوں نے اسے 1935ء میں ہالی وڈ میں تین سالہ معاہدے پر دستخط کیا۔متعدد فلم سازوں نے پیش گوئی کی کہ وہ ایک اور گریٹا گاربو بن سکتی ہیں، جو اس وقت ایم جی ایم کی معروف خاتون اسٹار تھیں۔لوئیس رینر اور جوڈی فوسٹر 30 سال کی عمر سے پہلے دو آسکر جیتنے والی واحد اداکارائیں ہیں۔
ابتدائی زندگی اور کیریئر
ہینریچ اور ایمیلی کی بیٹی، جسے "ہینز" (وفات 1956ء) اور "ایمی" (وفات 1961ء) کے نام سے جانا جاتا ہےلوئیس رینر 12 جنوری 1910ء کو ڈسلڈورف، جرمنی [9] میں پیدا ہوئیں اور ان کی پرورش ہم برک اور بعد ازاں ویانا، آسٹریا میں ہوئی۔ کچھ ذرائع اس کی جائے پیدائش ویانا کے طور پر درج کرتے ہیں۔ [24][25][26]اپنے بچپن کے بارے میں بتاتے ہوئے اس نے کہا، "میں تباہی کی دنیا میں پیدا ہوئی تھی۔ میرے بچپن کا ویانا بھوک، غربت اور انقلاب سے بھرا ہوا تھا۔" [27]اس کے والد ایک تاجر تھے جو اپنا زیادہ تر بچپن ٹیکساس میں گزارنے کے بعد یورپ میں آباد ہو گئے تھے، جہاں انھیں چھ سال کی عمر میں یتیم بنا کر بھیج دیا گیا تھا۔ (لوئیس رینر نے کہا تھا کہ اپنے والد کی وجہ سے وہ "پیدائشی" امریکی شہری ہیں۔) [28]لوئیس رینر کا خاندان اعلیٰ طبقے کا اور یہودی تھا۔ [29]:402[30]