فیلو

فیلو یودیس یا اسکندریہ کا فیلو ایک یہودی مصنف جس نے 25 ق م سے 50ء تک زندگی پائی تھی۔ اس نے پرانے عہد نامے کی وحدتِ الٰہی اور یونانی فلسفہ کا امتزاج کرنے کی کوشش کی۔ چالیس عیسوی میں وہ غالباً ادھیڑ عمر کا تھا جب اسے ایک احتجاجی گروہ میں مندوب کی حیثیت سے شہنشاہ روم کے پاس جانا پڑا کیونکہ اسکندریہ میں یہودیوں کے خلاف بلوہ ہوا تھا جس میں کئی یہودی مارے گئے اور یہودیوں کے جائز حقوق بھی قیصر کلیگلہ نے (جو پاگل ہو گیا تھا) غصب کر لیے تھے۔

فیلو
(قدیم یونانی میں: Φίλων τοῦ 'Αλεξανδρείας ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

معلومات شخصیت
پیدائشسنہ 15 ق مء [1]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اسکندریہ   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفاتسنہ 50ء [2]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اسکندریہ   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریتقدیم روم   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
نسلعبرانی قوم [3]  ویکی ڈیٹا پر (P172) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہفلسفی ،  مورخ ،  مصنف [4]،  مصنف [5]  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبانقدیم یونانی [6]  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شعبۂ عملفلسفہ   ویکی ڈیٹا پر (P101) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مؤثرافلاطونیت ،  رواقیت   ویکی ڈیٹا پر (P737) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

فیلو کی تصانیف میں یہودیت کی مدافعت، توارت کی تفسیر اور یہودی ربیائی فرقوں مثلاً اسینی زبان کا بیان ہے۔ اُس کا نظریہ اس وقت کے مطابق افلاطون اور ستوئیکی کا ملاپ ہے۔

اس نے پرانے عہد نامے کی تفسیر میں تمثیلی (allegorical) طریقہ اپنایا۔ اس کا مقصد اور مدعا یہ تھا کہ یونانی دنیا کے سامنے ثابت کرے کہ یہودی کتبِ مقدسہ اُن کے فلسفہ کی پیش روی کرتی ہیں۔ پولس رسول کی طرح وہ دو دنیاؤں کا باشندہ تھا۔ وہ چاہتا تھا کہ یہودی اور یونانی فلسفہ اور روایت کو ہم آہنگ کرے۔ اُس کا خدا کے متعلق نظریہ اس ہم آہنگی کو ثابت کرنے کی کوشش کو صاف ظاہر کرتا ہے۔

فیلو کے مطابق کلمہ بیک وقت کلمۂ تخلیق ہے جو کائنات کو منظم کرتا ہے اور ایک قسم کا درمیانی واسطہ ہے جو انسان کو خدا سے متعارف کراتا ہے۔ یوحنا کی انجیل کے پہلے باب کی پہلی چودہ آیات اس بات پر دلالت کرتی ہیں کہ یوحنا رسول کے دماغ کے پس منظر میں فیلو کا نظریہ ضرور موجود تھا۔ لیکن یوحنا نے کلمہ کی منفرد اور مخصوص تشریح کی۔ بعض دوسرے مسیحی مفکرین نے بھی فیلو کا طریقۂ تفسیر اپنایا ہے۔

حوالہ جات