طولِ موج
علم طبیعیات میں، طولِ موج، کسی لہر کے دو نشیبوں یا دو فرازوں کے درمیانی فاصلے کو کہا جاتا ہے۔ اِسے یونانی حرف لمبڈا (λ) سے ظاہر کیا جاتا ہے۔
![](http://upload.wikimedia.org/wikipedia/ur/0/09/%D8%B7%D9%88%D9%84_%D9%85%D9%88%D8%AC.png)
’’عرضی موج (Transverse wave) کی صورت میں اس سے مراد دو مُتصلہ نشیبوں (Throughs) یا فرازوں (crest) کا درمیانی فاصلہ ہے۔ جبکہ طولی موج (Longitudinal wave) کی صورت میں دو قریبی کثیف دباؤ (Compression) اور لطیف دباؤ ( Rarefaction) والے حصوں کا درمیانی فاصلہ ہوتا ہے۔ طول موج کو عموماً یونانی حرف لیمڈا (λ) سے ظاہر کیا جاتا ہے۔‘‘
طولِ موج اور تعدد (frequency) کا آپس میں تعلق درج ذیل کلیہ سے ظاہر ہوتا ہے:
طولِ موج = رفتارِ موج / تعدد۔
اس لیے، طولِ موج، تعدد کا بالعکس متناسب ہے۔ یعنی، طولِ موج زیادہ ہونے سے تعدد میں کمی آتی ہے اور اِسی طرح اِس کے برعکس۔
🔥 Top keywords: صفحۂ اولعید الاضحیخاص:تلاشنماز عیدابراہیم (اسلام)اسماعیل (اسلام)تکبرات تشریقانا لله و انا الیه راجعونجمراترمی جمارجی سکس ون(G-6/1)اسلام آبادحجعید الفطرخطبہ حجۃ الوداعمحمد بن عبد اللہایام رمیایام تشریقمعاونت:تعارف اسلوب نامہ/2بیرلخاص:حالیہ تبدیلیاںپاکستانطفلان مسلمعید مبارکمسلم بن عقیلعمر بن خطابعلی ابن ابی طالبواقعہ کربلاصلاح الدین ایوبیمیا خلیفہخالد بن ولیدمنیٰاردوناقۃ اللہالسلام علیکمواجبات حجنکاح متعہموسی ابن عمرانہابیل و قابیلعید غدیر