صفر مراد نیازاف

صفر مراد نیازاف
(ترکمانی میں: Saparmyrat Ataýewiç Nyýazow ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

مناصب
صدر ترکمانستان (1  )   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
2 نومبر 1990  – 21 دسمبر 2006 
 
قربان قلی بردی محمدوف  
معلومات شخصیت
پیدائش19 فروری 1940ء [1][2][3][4][5][6][7]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
قپچاق [8][9][10]  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات21 دسمبر 2006ء (66 سال)[11][1][12][13][4][5][14]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عشق آباد [15]  ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وجہ وفاتدورۂ قلب   ویکی ڈیٹا پر (P509) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
طرز وفاتطبعی موت   ویکی ڈیٹا پر (P1196) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت سوویت اتحاد
ترکمانستان [16][17][18]  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جماعتاشتمالی جماعت سوویت اتحاد   ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
زوجہموزہ نیازف   ویکی ڈیٹا پر (P26) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اولادمراد نیازف   ویکی ڈیٹا پر (P40) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
والدہقربان‌سلطان اجہ   ویکی ڈیٹا پر (P25) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہسیاست دان [19][20][21]،  آپ بیتی نگار   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبانترکمن زبان ،  روسی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شعبۂ عملسیاست ،  سیاست دان   ویکی ڈیٹا پر (P101) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کارہائے نمایاںروح نامہ ،  ترکمانستان کا قومی ترانہ   ویکی ڈیٹا پر (P800) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عسکری خدمات
عہدہصدر اعظم (عہدہ)   ویکی ڈیٹا پر (P410) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات
 آرڈر آف فرینڈشپ آف پیپلز
ترکمانستان کا ہیرو   ویکی ڈیٹا پر (P166) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
IMDB پر صفحات  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ابتدائی زندگی

ترکمانستان کے سابق صدر۔ صفرمراد نیازاف بچپن میں ہی یتیم ہو گئے۔ اُن کے والد دوسری جنگ عظیم میں اور اُن کی والدہ سن اُنیس سو اڑتالیس میں ترکمانستان کے دار الحکومت میں آنے والے تباہ کن زلزلے میں ہلاک ہو گئیں۔

سیاسی زندگی

انھوں نے نوجوانی میں ہی کیمونسٹ پارٹی میں بہت تیزی سے ترقی کی اور صرف پینتالیس سال کی عمر میں کیمونسٹ پارٹی کے سیکرٹری بنے۔ اُس وقت ترکمانستان سابق سوویت یونین کا حصّہ تھا۔

حکمرانی

صفرمراد نیازاف ترکمانستان کی آزادی کے بعد سے اپنی موت تک ملک کے حکمران رہے۔ اُن کی حکومت کا شمار دنیا کی آمر ترین حکومتوں میں کیا جاتا رہا۔ ان کے دورِ حکومت میں کار میں ریڈیو لگانا، پبلک مقامات پر سگریٹ نوشی کرنا اور نوجوان مردوں کے داڑھی رکھنے پر پابندی تھی۔

شخصیت

مراد نیازاف کو ذاتی تشہیر کی شوقین شخصیت سمجھا جاتا تھا کیونکہ انھوں نے ملک کے کئی شہروں اور ہوائی اڈوں کے نام اپنے نام سے منسوب کر رکھے۔ انھوں نے کئی عالی شان محل اور اپنے بہت بڑے بڑے مجسمے بنوائے۔ شہروں اور ہوائی اڈوں کے علاوہ ایک شہابی پتھر تک کو اُن کا نام دیا گیا۔ انھیں ترکمانباشی یا ’تمام ترکمانوں کا باپ‘ کہا جاتا ہے۔ انھوں نے تیل سے مالا مال ترکمانستان پر تقریباً بیس سال تک حکمرانی کی۔

الزامات

جب ملک میں غربت پھیلنے لگی اور ملک سیاسی تنہائی کا شکار ہو گیا تو اُن کے بہت سے حلیف ملک سے باہر چلے گئے تاکہ وہ وہاں سے حزب اختلاف کی آواز اٹھا سکیں۔ دوہزار دو میں اُن پر ملک میں موجود مخالفین کے جہاز کو تباہ کرنے کا الزام بھی لگا۔ تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ مراد نیازاف نے میراث میں تعلیم اور صحت کے شدید بحران چھوڑے ۔

حوالہ جات