شیخ محمد بن علی باعلوی
سیّد محمد بن علی باعَلَوی فقہی مہارت کی وجہ سے فقیہِ مُقدّم سے شہرت رکھتے ہیں
محمد بن علی باعلوی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 1178ء تریم، یمن |
وفات | سنہ 1232ء (53–54 سال) تریم، یمن |
مدفن | قبرستان زنبل |
رہائش | تریم، یمن |
لقب | فقيه المقدم استاذ الاعظم مقدم التربة |
مذہب | اسلام |
فرقہ | شافعي |
رشتے دار | عبد الملك باعلوي (ابن عم) |
خاندان | باعلویہ |
عملی زندگی | |
پیشہ | فقیہ |
وجۂ شہرت | بانی سلسلہ باعلویہ |
مؤثر | شعيب أبو مدين |
درستی - ترمیم ![]() |
ولادت
شیخ محمد بن علی باعلوی کی ولادت 574ھ کو تریم حضرموت یمن میں ہوئی
نسب
محمد بن علي بن محمد صاحب مرباط بن علي خالع قسم بن علوي بن محمد بن علوي بن عبيد الله بن أحمد المهاجر بن عيسى بن محمد النقيب بن علي العريضي بن جعفر الصادق بن محمد الباقر بن علي زين العابدين بن الحسين السبط بن علي بن أبي طالب، وعلي زوج فاطمة بنت محمد صلى الله عليه وسلم.
القاب
الفقيه المقدم، الاستاذ الاعظم اور مقدم التربة ان کے القابات تھے۔
بانی سلسلہ
آپ جید عالمِ دین، محدثِ وقت، فقیہِ شافعی، استاذُالعلماء، خاندانِ آلِ باعلوی کی مؤثر شخصیت اور سلسلہ باعلویہ کے بانی ہیں۔
وفات
تریم یمن 29ذوالحجہ 653ھ کو وصال فرمایا، مزار مبارک زنبل قبرستان میں ہے۔[1]
حوالہ جات
🔥 Top keywords: واقعہ کربلاصفحۂ اولخاص:تلاشحسین بن علییزید بن معاویہعباس بن علیعمر بن خطابحسن ابن علیقاسم بن حسننکاح متعہواقعہ کربلا کے اعداد و شمارعلی ابن ابی طالبمحرم (مہینہ)انا لله و انا الیه راجعونفہرست شہدائے کربلامعاویہ بن ابو سفیانمحمد بن عبد اللہباب:واقعہ کربلاجسمانی ریمانڈابوبکر صدیقاہل تشیعجنگ صفینعثمان بن عفانجنگ جملجی سکس ون(G-6/1)اسلام آبادباب:علی/اولاد علیشمر بن ذی الجوشنزین العابدینزینب بنت علیفاطمہ زہراتھیلیسیمیامعاونت:تعارف اسلوب نامہ/2غزوہ بدرمنشی نول کشورپاکستانبنو امیہمختار ثقفیاردوامہات المؤمنین