زینون (شہنشاہ)
زینو ( یونانی : Ζήνων ) 474ء سے 475ء تک اور پھر 476ء سے لے کر 491ء تک مشرقی روم شہنشاہ تھا۔ وہ اصل میں اسوریا کے ضلع سے تھا، جو اب جدید ترکی کا حصہ ہے اور اس نے اپنا نام بدل کر زینو رکھ لیا تھا۔[1][2]
| |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
(یونانی میں: Ζήνων)،(لاطینی میں: Flavius Zeno) | |||||||
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائش | سنہ 425ء | ||||||
وفات | 9 اپریل 491ء (65–66 سال) قسطنطنیہ | ||||||
وجہ وفات | پیچش | ||||||
مدفن | کلیسیائے رسل مقدس | ||||||
طرز وفات | طبعی موت | ||||||
شہریت | بازنطینی سلطنت | ||||||
خاندان | لیونی شاہی سلسلہ | ||||||
مناصب | |||||||
بازنطینی شہنشاہ | |||||||
برسر عہدہ 9 فروری 474 – 9 جنوری 475 | |||||||
| |||||||
بازنطینی شہنشاہ | |||||||
برسر عہدہ اگست 476 – 9 اپریل 491 | |||||||
| |||||||
دیگر معلومات | |||||||
پیشہ | سیاست دان ، شاہی حکمران | ||||||
پیشہ ورانہ زبان | وسطی یونانی | ||||||
درستی - ترمیم |
مزید دیکھیے
حوالہ جات
ویکی ذخائر پر زینون (شہنشاہ) سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |
🔥 Top keywords: صفحۂ اولعید الاضحیخاص:تلاشنماز عیدابراہیم (اسلام)اسماعیل (اسلام)تکبرات تشریقانا لله و انا الیه راجعونجمراترمی جمارجی سکس ون(G-6/1)اسلام آبادحجعید الفطرخطبہ حجۃ الوداعمحمد بن عبد اللہایام رمیایام تشریقمعاونت:تعارف اسلوب نامہ/2بیرلخاص:حالیہ تبدیلیاںپاکستانطفلان مسلمعید مبارکمسلم بن عقیلعمر بن خطابعلی ابن ابی طالبواقعہ کربلاصلاح الدین ایوبیمیا خلیفہخالد بن ولیدمنیٰاردوناقۃ اللہالسلام علیکمواجبات حجنکاح متعہموسی ابن عمرانہابیل و قابیلعید غدیر