رکمنی دیوی | |
---|---|
![]() | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 29 فروری 1904ء [1][2][3] ![]() مدورائے ![]() |
وفات | 24 فروری 1986ء (82 سال)[1][4][2] ![]() چنئی [5] ![]() |
شہریت | ![]() ![]() ![]() ![]() |
مناصب | |
رکن راجیہ سبھا ![]() | |
برسر عہدہ 1956 – 1986 | |
عملی زندگی | |
پیشہ | سیاست دان [7]، رقاصہ [8] ![]() |
اعزازات | |
ویب سائٹ | |
ویب سائٹ | باضابطہ ویب سائٹ ![]() |
درستی - ترمیم ![]() |
رکمنی دیوی اروندلے 29 فروری 1904) - 24 فروری 1986) [11] ایک ہندوستانی رقاصہ اور کلاسیکی رقص فارم بھرتانایم کی کوریوگرافر ہیں۔وہ ہندوستانی تاریخ کی پہلی خاتون تھیں جنھیں راجیہ سبھا کی ممبر نامزد کیا گیا تھا۔رکمنی دیوی کو اپنی خصوصیات کی وجہ سے بھارت کی سو خواتین کی فہرست میں شامل کیا گیا جنھوں نے بھارت کے لیے کام کیا ۔ [12] انھیں 1956ء میں پدم بھوشن ، [13] اور 1967ء میں سنگت ناٹک اکیڈمی فیلوشپ سے نوازا گیا تھا۔
رکمنی دیوی فروری 1904 کو پیدا ہوئیں۔ان کے والد نیلکانتہ شاستری محکمہ تعمیرات عامہ میں انجینئر اور اسکالر تھے اور ششمال میوزک کے شوقین تھے۔انھیں 1901 میں تھیوسوفیکل سوسائٹی میں متعارف کرایا گیا تھا۔ڈاکٹر اینی بسنت کے پیروکار کی حیثیت سے تھیوسوفیکل موومنٹ سے شدید متاثر ہوئے نیلکانتہ شاستری ریٹائرمنٹ کے بعد اڈیئر چنئی چلے گئے جہاں انھوں نے تیوسوفیکل سوسائٹی اڈیئر کے صدر دفتر کے قریب اپنا گھر تعمیر کیا۔ یہیں پر نوجوان رکمینی کو صرف نظریاتی فکر ہی نہیں بلکہ ثقافت ، تھیٹر ، موسیقی اور رقص سے متعلق نئے آئیڈیاز سے بھی روشناس کیا گیا تھا۔ اینی بسنت کے قریبی ساتھی اور بعد میں وارانسی میں سنٹرل ہندو کالج کے پرنسپل کے ساتھ ممتاز برطانوی تھیوسوفسٹ ڈاکٹر جارج ارونڈیل سے ان کی ملاقات نے ان کے ساتھ پائیدار رشتہ قائم کرنے پر زور دیا۔ [14]انھوں نے 1920 میں شادی کی۔ اس شادی سے قدامت پسند معاشرے کو صدمہ پہنچا تھا۔ [15] شادی کے بعد ، اس نے دنیا بھر کا سفر کیا ساتھی تھیسوفسٹس سے ملاقات کی اور ماریہ مونٹیسوری اور شاعر جیمز کزنز سے ان کی دوستی بھی ہوئی۔ [11] 1923 میں وہ آل انڈیا فیڈریشن آف ینگ تھیسوفسٹس کی صدر اور 1925 میں ورلڈ فیڈریشن آف ینگ تھیوسوفسٹس کی صدر بن گئیں۔[16]