روم کی عظیم آتشزدگی
روم کی عظیم آتشزدگی (انگریزی: Great Fire of Rome) (لاطینی: incendium magnum Romae)، 18 جولائی 64ء کو شروع ہوئی۔ [1]آگ روم کے رتھ اسٹیڈیم سرکس میکسیمس کے ارد گرد تاجروں کی دکانوں سے شروع ہوئی۔چھ دن کے بعد آگ پر قابو پالیا گیا لیکن نقصان کا اندازہ لگانے سے پہلے آگ دوبارہ بھڑک اٹھی اور مزید تین دن تک جلتی رہی۔آگ کے نتیجے میں، روم کا 71% حصہ (14 میں سے 10 اضلاع) تباہ ہو چکا تھا۔ [2]ٹیسیٹس اور بعد میں مسیحی روایات کے مطابق، شہنشاہ نیرو نے شہر کی مسیحی برادری پر تباہی کا الزام عائد کیا، جس نے مسیحیوں کے خلاف سلطنت کے پہلے ظلم و ستم کا آغاز کیا۔ [3]دوسرے ہم عصر مورخین نے نیرو کی نااہلی کو موردِ الزام ٹھہرایا لیکن اب مورخین اس بات پر عام طور پر متفق ہیں کہ روم اس قدر مضبوطی سے بھرا ہوا تھا کہ ایک حتمی آگ ناگزیر تھی۔
![](http://upload.wikimedia.org/wikipedia/commons/thumb/3/3e/Robert%2C_Hubert_-_Incendie_%C3%A0_Rome_-.jpg/220px-Robert%2C_Hubert_-_Incendie_%C3%A0_Rome_-.jpg)
حوالہ جات
کتابیات
- Cassius Dio, Roman History, Books 62 (c. 229)
- Suetonius, The Lives of Twelve Caesars, the Life of Nero, 38 (c. 121)
- Tacitus, Annals, XV (c. 117)
مزید پڑھنا
- James Romm, "Who started it?" (review of Anthony Barrett, Rome Is Burning, Princeton, December 2020, 447 pp., آئی ایس بی این 978 0 691 17231 6), London Review of Books, vol. 43, no. 12 (17 June 2021), pp. 21–22.
بیرونی روابط
ویکی ذخائر پر روم کی عظیم آتشزدگی سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |
🔥 Top keywords: صفحۂ اولعید الاضحیخاص:تلاشنماز عیدابراہیم (اسلام)اسماعیل (اسلام)تکبرات تشریقانا لله و انا الیه راجعونجمراترمی جمارجی سکس ون(G-6/1)اسلام آبادحجعید الفطرخطبہ حجۃ الوداعمحمد بن عبد اللہایام رمیایام تشریقمعاونت:تعارف اسلوب نامہ/2بیرلخاص:حالیہ تبدیلیاںپاکستانطفلان مسلمعید مبارکمسلم بن عقیلعمر بن خطابعلی ابن ابی طالبواقعہ کربلاصلاح الدین ایوبیمیا خلیفہخالد بن ولیدمنیٰاردوناقۃ اللہالسلام علیکمواجبات حجنکاح متعہموسی ابن عمرانہابیل و قابیلعید غدیر