رخسانہ سلطانہ

ہندوستانی سوشلسٹ

رخسانہ سلطانہ (انگریزی: Rukhsana Sultana) (ولادت: ؟) ایک ہندوستانی سوشلائٹ، اشرافیہ اور فعالیت پسند ہیں جو 1975ء سے 1977ء کے درمیان میں بھارت میں ایمرجنسی کے دوران سنجے گاندھی کے قریبی ساتھیوں میں سے ایک کے طور پر جانا جاتا ہے۔[1] 1975ء سے 1977ء کے دو سالہ ایمرجنسی دور میں سنجے گاندھی نے رخسانہ کو نس بندی کا انچارج بنا دیا۔ وہ اکثر فیشن پروگرام اور سماجی پروگرام میں حصہ لیتی تھیں۔ ایمرجنسی کے عرصے کے دوران انھوں نے پرانی دہلی کے مسلم علاقوں میں سنجے گاندھی کی نس بندی مہم کی قیادت کرنے کے لیے مشہور تھیں۔[2][3][4][5][6] رخسانہ سلطانہ اس وقت اخبارات کی سرخیوں میں چھا گئی جب اندرا گاندھی نے بھارت میں ایمر جنسی لگا دی۔

رخسانہ سلطانہ
معلومات شخصیت
مقام پیدائشجالندھر   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت بھارت   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اولادامریتا سنگھ   ویکی ڈیٹا پر (P40) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہفعالیت پسند ،  اشرافیہ   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ذاتی زندگی

رخسانہ کا اصلی نام مینو بمبٹ تھا۔ وہ پر سدنا سلاٹ اور مدن موہن بمبٹ کے ہاں پیدا ہوئیں تھیں۔وہ پیدائش اور شادی کے ذریعہ ہندوستانی فلموں اور میڈیا کی متعدد مشہور شخصیات سے جڑی ہوئیں ہیں۔ رخسانہ نے ہندوستانی فوج میں سکھ جنرل شیوندر سنگھ ورک سے شادی کی۔ بعد میں ان کی طلاق ہو گئی۔ ان کی ایک بیٹی، امریتا سنگھ ہے جو 1980ء کی دہائی میں بالی وڈ کی معروف اداکارہ تھیں۔ رخسانہ، سارہ علی خان اور ابراہیم علی خان ، امریتا ان کے سابقہ ​​شوہر سیف علی خان کے فرزند،کی نانی ہیں۔[7][8]

حوالہ جات