دارا سوم

ہخامنشی خاندان کا آخری بادشاہ جو اردشیر سوم کے تخت پر بیٹھا۔ اردشیر نے اسے آرمینیا کا گورنر مقرر کیا تھا۔ بڑا لائق اور دلیر تھا۔ اسس اوراربیلا کی جنگوں میں سکندر اعظم کی فوجوں سے مقابلہ کیا مگر شکست کھائی اور شمال کی طرف فرار ہو گیا۔ جہاں باختر کے ایرانی گورنر بے سس نے اسے گرفتار کر کے قتل کر دیا۔ سکندر جس وقت دمغان پہنچا تو اسے ایرانی کیمپ میں دارا کی لاش ملی۔ اس کے قتل کے بعد ایرانی سلطنت کا خاتمہ ہو گیا۔

دارا سوم
(قدیم یونانی میں: Δαρεος)،(قدیم فارسی میں: 𐎭𐎠𐎼𐎹𐎺𐎢𐏁 ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

معلومات شخصیت
پیدائشسنہ 380 ق مء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
فارس   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفاتسنہ 330 ق مء [1]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
باختر   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مدفنتخت جمشید   ویکی ڈیٹا پر (P119) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت ہخامنشی سلطنت   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اولاداستاتیرا (دختر دارا سوم)   ویکی ڈیٹا پر (P40) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
خاندانہخامنشی خاندان [2]  ویکی ڈیٹا پر (P53) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مناصب
شاہ   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
336 ق.م  – 330 ق.م 
فرعون مصر   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
336 ق.م  – 332 ق.م 
 
سکندر اعظم  
عملی زندگی
پیشہشاہی حکمران   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

حوالہ جات