خوش نظمی

خوش نظمی (انگریزی: Good Governance) کے متعلق جان اسٹیورٹ مل کی تعریف یوں ہے کہ اچھی حکومت کا معیار وہ حد ہے جس تک وہ اپنی رعایا کی صفات حمیدہ میں اضافہ کرسکتی ہے۔

خوش نظمی کے تین پیمانے

  • وہ طریقہ جس سے حکومت سازی کی جاتی ہے، اسے جواب دہ بنایا جاتا ہے، حرکات و سکنات کی نگرانی کی جاتی ہے اور تبدیلی لائی جاتی ہے۔
  • حکومت کی صلاحیت جس سے کہ وہ اپنے وسائل کو خوبی سے بروئے کار لاتی ہے اور سوجھ بوجھ سے حکمت عملی اور ضوابط نافذ کرتی ہے۔
  • وہ سیاق و سباق جس کے تحت عام شہری ریاستی معاملات کا حصہ بنتے ہیں۔[1]

روایتی اور جدید طرز حکمرانی کا تقابلی تجزیہ

خصوصیاتروایتی حکمرانیجدید حکمرانی
مقصدمعاشی ترقیانسانی ترقی
سیاسی نظامجمہوری یا غیر جمہوریجمہوری اور ساجھے داری
ترقی کے محرکینریاست جس میں شہریوں کا سماج شامل نہ ہوریاست، بازار اور شہریوں کا سماج
قانون کی نوعیتصرف ریاست کے فائدے کے لیےسب کے فائدے کے لیے
تتائجغیر متوقعحسب توقع
محرکین کا دائرہ عملمقامی/ قومیمقامی،قومی اور عالمی
نین المحرکین رشتےادارہ جاتی اور تسلسل کے ساتھایک سطحی اور غیر ادارہ جاتی
تقسیم کا طریقہ کارحکومت کی ایجنسیاںحکومت کی ایجنسیاں،نجی کمپنیاں اور غیر سرکاری ادارے

[2]

حکمرانی کے زیر اثر ترقی کے محرکات

دائرہ عملریاستبازارشہریوں کا سماج
عالمیہمہ جہت ایجنسیاں جیسے کہ اقوام متحدہ، عالمی بنک، عالمی تجارتی ادارہبین الاقوامی کمپنیاںبین الاقوامی غیر سرکاری تنظیمیں جیسے کہ ڈی ایف آئی ڈی (DFID)، ایکشن ایڈ (ACTION AID)
قومیقومی/ صوبائی حکومتیںگھریلو کمپنیاں / بین الاقوامی کمپنیاںقومی / مقامی غیر سرکاری تنظیمیں
مقامیمقامی خود حکمرانی ادارے (مثلاً پنچایت)مقامی تاجرمقامی غیر سرکاری تنظیمیں، عام شہری

[3]

مزید دیکھیے

حوالہ جات