خدا مر گیا ہے
خدا مر گیا ہے ((جرمنی: "Gott ist tot" (معاونت·معلومات)); انگریزی میں عام طور پر the death of God) اسے بڑے پیمانے پر جرمنی کے مشہور فلسفی نطشے کی طرف منسوب کر کے بیان کیا جاتا ہے۔ اسے پہلی بار 1882ء کے ایک مجموعے خوشی کی سائنس (جسے انگریزی میں "The science of joy" جرمن: Die fröhliche Wissenschaft) میں بیان کیا گیا۔[1]
اس سے مراد یہ ہے کہ اخلاقی اقدار ختم ہو گئے ہیں۔ ہم نے اخلاقیات کو ختم کر کے خدا کو ختم کر دیا ہے۔
حوالہ جات
🔥 Top keywords: واقعہ کربلاصفحۂ اولخاص:تلاشحسین بن علییزید بن معاویہعباس بن علیعمر بن خطابحسن ابن علیقاسم بن حسننکاح متعہواقعہ کربلا کے اعداد و شمارعلی ابن ابی طالبمحرم (مہینہ)انا لله و انا الیه راجعونفہرست شہدائے کربلامعاویہ بن ابو سفیانمحمد بن عبد اللہباب:واقعہ کربلاجسمانی ریمانڈابوبکر صدیقاہل تشیعجنگ صفینعثمان بن عفانجنگ جملجی سکس ون(G-6/1)اسلام آبادباب:علی/اولاد علیشمر بن ذی الجوشنزین العابدینزینب بنت علیفاطمہ زہراتھیلیسیمیامعاونت:تعارف اسلوب نامہ/2غزوہ بدرمنشی نول کشورپاکستانبنو امیہمختار ثقفیاردوامہات المؤمنین