حافظ منذری

ذکی الدین ابو محمد عبد العظیم بن عبد القوی بن عبد اللہ بن سلمہ بن سعد منذری (581ھ - 656ھ / 1185ء - 1258ء)۔ حافظ منذری شافعی المسلک مشہور محدث ، مؤرخ اور حدیث نبوی کے راوی ہیں۔اور آپ حدیث کی مشہور کتاب " ترغیب والترہیب " کے مصنف تھے۔

حافظ منذری
(عربی میں: عبد العظيم بن عبد القوي بن عبد الله بن سلامة بن سعد المنذري ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
معلومات شخصیت
پیدائشی نامعبد العظيم بن عبد القوي بن عبد الله بن سلامة بن سعد المنذري
پیدائش27 اکتوبر 1185ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
قاہرہ   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات2 نومبر 1258ء (73 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
قاہرہ   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وجہ وفاتطبعی موت
مدفنالقرافہ   ویکی ڈیٹا پر (P119) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کنیتابو محمد
لقبالمنذری
مذہباسلام
فرقہاہل سنت
عملی زندگی
ابن حجر کی رائےامام ، الحافظ ، ثقہ
ذہبی کی رائےامام ، الحافظ ،ثقہ
پیشہمورخ ،  محدث ،  عالم [1]،  مصنف   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبانعربی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شعبۂ عملروایت حدیث
کارہائے نمایاںترغیب وترہیب   ویکی ڈیٹا پر (P800) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

نام

ابو محمد عبد العظیم بن عبد القوی بن عبد ﷲ بن سلامہ بن سعد المعروف " المنذری " کے نام سے مشہور تھے ۔[2]

ولادت

حافظ المنذری کی پیدائش 581ھ بمطابق 1185ء میں ہے۔ وہ ایک محدث، مؤرخ، اور عربی کے عالم، شامی النسل ، پیدائشی طور پر مصری، اور شافعی مکتب فکر سے تعلق رکھتے تھے ہے۔آپ اپنے لقب "المنذری" کے نام سے جانے جاتے تھے ہے، جو پوری تاریخ میں حدیث نبوی کے سب سے ممتاز علماء میں سے ایک ہے۔ آپ کی ولادت بروز اتوار یکم شعبان 581ھ بمطابق 27 اکتوبر 1185ء کو ہوئی۔ آپ کا انتقال بروز ہفتہ، 4 ذوالقعدہ ، 656ھ بمطابق 2 نومبر 1258ء کو مصر کے دار الحدیث کاملیہ میں ہوئی، اور قبرستان القرافہ میں دفن ہوئے۔

تالیفات

  • الترغيب والترهيب.
  • مختصر صحيح مسلم.
  • مختصر سنن أبي داود.
  • التكملة لوفيات النقلة.
  • أجوبة على أسئلة في الجرح والتعديل

وفات

ان کی وفات 656ھ بمطابق 1258ء مصر میں ہوئی اور قرافہ میں مدفون ہیں۔[3]

حوالہ جات