بیلنسکی

ویسارین گریگورے وچ بیلنسکی (روسی: Виссарио́н Григо́рьевич Бели́нский)‏, نقل حرفی Vissarion Grigoryevich Belinsky (پیدائش: 11 جون 1811ء - وفات: 7 جون 1848ء) انیسویں صدی کے روس کے مشہور و معروف نقاد، مصنف اور فلسفی تھے۔ انھوں نے معروف روسی شاعر نیکراسوف کی ادبی پرداخت میں اہم کردار ادا کیا تھا۔

بیلنسکی
(روسی میں: Виссарион Белинский ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

معلومات شخصیت
پیدائش30 مئی 1811ء [1][2][3][4][5]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات26 مئی 1848ء (37 سال)[6][7][4][5]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
سینٹ پیٹرز برگ [8][9]  ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وجہ وفاتسل   ویکی ڈیٹا پر (P509) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
طرز وفاتطبعی موت   ویکی ڈیٹا پر (P1196) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت سلطنت روس   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عارضہسل   ویکی ڈیٹا پر (P1050) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہفلسفی ،  مصنف [10]،  ادبی نقاد [11]،  صحافی ،  عوامی صحافی [11]  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبانروسی   ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبانروسی [12][13][14][15][4]  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شعبۂ عملفلسفہ [16]،  ادب [16]،  جمالیات [16]،  ادبی تنقید [16]  ویکی ڈیٹا پر (P101) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تحریکادبی تنقید ،  نظریاتی صحافت   ویکی ڈیٹا پر (P135) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
دستخط
 
باب ادب

حالاتِ زندگی

بیلنسکی 11 جون 1811ء کو سی بورگ، گرینڈ ڈچی آف فن لینڈ، روسی سلطنت میں پیدا ہوئے۔[17] وہ ایک دیہی ڈاکٹر کا غیر معمولی ذہین اور بے قرار بیٹا تھا جو پہلے سال کے امتحان میں شریک نہ ہو نے کے سبب ماسکو اسٹیٹ یونیورسٹی سے 1832ء میں نکال دیا گیا تھا۔ اسی عمر میں کمیرے کسانوں کی حمایت میں پُر جوش ڈرامے لکھنے کی وجہ سے اس کی طالب علمانہ شہرت ذمہ داروں کو کھٹکنے لگی تھی۔[18]

دی ٹیلیسکوپ (The Telescope) نیم ادبی رسالے کی ادارت میں شریک ہو کر وہ صاحبِ نظر تنقید نگارشمار ہونے لگے۔ یہ رسالہ حکماً بند ہوا تو بیلنسکی نے ماسکو مشاہد (Moscow Watcher) رسالہ نکالا۔ تین سال بعد وہ بھی ضبط ہواتو وطن کے روزنامچے (Notes of the Fatherland) میں اس کے تنقیدی نوٹ چھپنے لگے۔ نراجی انقلابی یا کونن کی خفیہ سرگرمیوں سے بھی بیلنسکی کا تعلق رہا اور رفتہ رفتہ پائے تخت میں نوجوان دانشوروں کا ایک حلقہ اس کے گرد تیار ہو گیا جس میں اول گوگول اور پھر فیودر دوستوئیفسکی شامل تھے۔ مدقوق بیلنسکی نے کم عمری میں ہی کئی اہلِ قلم کی تربیت اور حوصلہ افزائی کی جن میں مشہور روسی شاعر نیکراسوف بھی شامل ہیں۔ اس کے تنقیدی مضامین روسی اور انگریزی میں دو جلدوں میں شائع ہو چکے ہیں۔ بیلنسکی کے خیالات، خطوط اور تنقیدی نوٹ روس کے ابھرتے ہوئے ذی علم حلقے میں فیصلہ کن سمجھے جاتے ہیں۔ سوویت دور میں بھی بیلنسکی کا نام علم و ادب کی راہ پر سنگِ میل کا درجہ رکھتا ہے۔[18]

وفات

بیلنسکی 37 سال کی عمر میں تبِ دق میں مبتلا ہو کر 7 جون 1848ء کو سینٹ پیٹرز برگ، روسی سلطنت میں وفات پا گئے۔[17]

حوالہ جات