اڑن قالین

عربی ادب کا ایک فرضی قالین، جو ہوا میں اڑتا ہے۔

مشرق وسطیٰ کے ادب میں استعمال ہونے والا ایک خیالی، جادوئی قالین جو ہوا میں اڑتا ہے۔ اس کا پہلا باقاعدہ تحریری استعمال الف لیلہ و لیلہ کی ایک کہانی میں ملتا ہے۔

جادوئی قالین / اڑن قالین
جادوئی قالین کی سواری ، وکٹر واس نیٹسوو کا فن پارہ 1880ء
حصہ مشرق وسطیٰ کا عربی و فارسی ادب
قسمخیالی
کہانی-میں معلومات
اندازجادوئی قالین
کامفضائی نقل و حمل کے لیے
خصوصیات اورصلاحیتیںپرواز کی صلاحیت رکھتا ہے یا ایک جگہ سے دوسری پر مسافروں کی فوری منتقلی

ادب میں استعمال

الف لیلہ و لیلہ کی ایک کہانی میں شہزادہ حسین، ہند کے شہر سے یہ قالین خریدتا ہے۔[1] قالین کے بارے بتایا جاتا ہے کہ اس پر بیٹھ کر جس مقام کا حکم دیں گئے، قالین آپ کو پلک جھپکتے وہاں پہنچا دے گا۔[2]

مزید دیکھیے

حوالہ جات