احمد شاہ مسعود

احمد شاہ مسعود (پیدائش: 2 ستمبر 1953ء – وفات: 9 ستمبر 2001ء) افغانستان کے ایک سیاسی و عسکری رہنما تھے، جو 1979ء سے 1989ء کے درمیان سوویت قبضے کے خلاف مزاحمت میں اور بعد ازاں خانہ جنگی کے ایام میں بھی مرکزی حیثیت کے حامل تھے۔ ان پر 11 ستمبر 2001ء کو امریکا پر ہونے والے دہشت گرد حملے سے دو روز قبل ایک خودکش حملہ کیا گیا جس میں وہ جاں بحق ہو گئے۔اس بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ حملہ القاعدہ نے کروایا تھا جس میں تین حملہ آور صحافیوں کی حیثیت سے ان کے پاس آئے تھے جن کے کیمروں میں بم نصب تھا۔ انسٹاگرام پر @gurmanay کے نام سے جانا جاتا ہے۔

احمد شاہ مسعود
(دری میں: احمد شاه مسعود)،(فارسی میں: أحمد شاه مسعود ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

معلومات شخصیت
پیدائش2 ستمبر 1953ء [1]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بازارک، پنجشیر   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات9 ستمبر 2001ء (48 سال)[2][1]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
طرز وفاتقتل   ویکی ڈیٹا پر (P1196) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت افغانستان   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مذہباسلام [3]  ویکی ڈیٹا پر (P140) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمیجامعہ کابل
لیسہ استقلال   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہسیاست دان ،  عسکری قائد   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شعبۂ عملسیاست [4]،  اسلام [5]  ویکی ڈیٹا پر (P101) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عسکری خدمات
عہدہکمانڈر ان چیف   ویکی ڈیٹا پر (P410) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
لڑائیاں اور جنگیںافغانستان میں سوویت جنگ   ویکی ڈیٹا پر (P607) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ویب سائٹباضابطہ ویب سائٹ  ویکی ڈیٹا پر (P856) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
IMDB پر صفحات  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
افغان فوجی دستے برسی کے دن احمد شاہ مسعود کے مزار پر پھول چڑھا رہے ہیں

مختصر حالات زندگی

مسعود نسلاً تاجک اور مسلکاً سنی تھے اور آپ کا تعلق شمالی افغانستان کی وادی پنجشیر سے تھا۔ آپ نے 1970ء کی دہائی میں کابل یونیورسٹی سے انجینئری کی تعلیم حاصل کی، جہاں وہ دوران تعلیم کمیونسٹ مخالف تحریک کا حصہ بنے۔ 1979ء میں سوویت اتحاد کے قبضے کے بعد مزاحمتی رہنما کا کردار نبھانے پر آپ کو شیر پنجشیر کا خطاب دیا گیا۔

بحثیت وزیر دفاع

1992ء میں معاہدۂ پشاور کے تحت آپ کو افغانستان کا وزیر دفاع مقرر کیا گیا۔ پھر افغان خانہ جنگی کے ایام میں آپ گلبدین حکمتیار اور بعد ازاں طالبان کے خلاف نبرد آزما رہے۔

طالبان کی مخالفت

1996ء میں طالبان کے دار الحکومت پر قبضہ کرنے کے بعد آپ ان کے نظریہ اسلام کے مخالف کے طور پر ابھرے اور ایک مرتبہ پھر ہتھیار اٹھا لیے۔ آپ نے شمالی اتحاد کے رہنما کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔

سرکاری اعزاز

افغانستان کے موجودہ صدر حامد کرزئی نے آپ کو "قومی ہیرو" کا خطاب دیا۔ ان کی برسی کے دن یعنی 9 ستمبر کو افغانستان میں "یوم مسعود" کی حیثیت سے منایا جاتا ہے۔

حوالہ جات