ابو زید دبوسی

ابو زید دبوسیؒ وہ عبد اللہ ہے یا عبید اللہ ابن عمر بن عیسیٰ الدبوسی البخاری حنفی القاضی (عبد الله أو عبيد الله بن عمر بن عيسى الدّبوسي البخاري الحنفي القاضي)؛ گیارہویں صدی میں مکتب حنفی کے بانی فقیہ اور سب سے نامور عالم تھے۔ ان کی علمی شہرت ضرب المثل تھی۔اس نے جدلیات کی سائنس کو صحیفہ سے اخذ کردہ مثالوں پر اپنے تجزیہ اور دلیل کی حمایت میں قائم کیا۔ انھوں نے متعدد تلقین کیں۔ [3] ان کی تصانیف میں سے اسرار ('اسرار') [4] اور تکویم لل عادلہ ('مظاہروں کا نظام') [5] شامل ہیں۔ زید دبوسیؒ کی وفات 430ھ/1038-9 میں بخارا شہر میں ہوئی۔

ابو زید دبوسی
معلومات شخصیت
تاریخ پیدائشسنہ 978ء [1]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات1038/39
بخارا
عملی زندگی
پیشہالٰہیات دان [2]  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبانعربی [2]  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

نام و نسب

دبوسی نام دابوسیہ قصبے سے ماخوذ ہے۔ جو بخارا اور سمرقند کے درمیان واقع ہے اور جہاں بہت سے علما کرام نے زیارت کی ہے۔ [6]

حوالہ جات

کتاب وفایات العیان ( وفيات الأعيان ) از ابن خلقان ( ابن خلكان ); والیوم دوم، ص۔ 28

البدایۃ والنہایۃ ( البداية والنهاية ) از ابن کثیر ( ابن كثير ) جلد 12، ص۔ 46

شذرات الذہب ( شذرات الذهب ) از ابن العماد الحنبلی ( ابن العماد ) جلد 3، صفحہ 245

الفوائد الباحیہ ( الفوائد البهية ) از عبد الحی لکھنوی ( لكنوي )ص 109

مزید دیکھو

حواشی