آئی سی سی ایلیٹ پینل کے امپائر

آئی سی سی امپائرز کا ایلیٹ پینل کرکٹ امپائروں کا ایک پینل ہے جسے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے دنیا بھر میں ٹیسٹ میچوں اور ایک روزہ بین الاقوامی میچوں میں امپائرنگ کے لیے مقرر کیا ہے۔ یہ پینل پہلی بار اپریل 2002ء میں قائم کیا گیا تھا جب آئی سی سی نے بین الاقوامی کرکٹ کے امپائرنگ کے طریقہ کار میں اصلاحات کا فیصلہ کیا تھا۔ اہم تبدیلی یہ تھی کہ ٹیسٹ میچ میں دونوں امپائر اور ایک روزہ بین الاقوامی امپائرز میں سے ایک اب مسابقتی ممالک سے آزاد ہے، جب کہ 2002ء سے پہلے ٹیسٹ میں صرف ایک امپائر آزاد تھا اور ون ڈے میں دونوں امپائرز میں سے تھے۔ گھریلو قوم. آئی سی سی کی ان تقرریوں کی اکثریت ایلیٹ پینل کے ارکان کی طرف سے پوری کی جاتی ہے، جن کے بارے میں عام طور پر دنیا کے بہترین امپائر تصور کیے جاتے ہیں۔ اس طرح آئی سی سی امید کرتا ہے کہ امپائرنگ کے معیارات زیادہ سے زیادہ بلند ہوں۔ پینل کے ارکان ہر سال لگ بھگ 10 ٹیسٹ اور 15 ون ڈے کھیلتے ہیں۔ پینل میں شامل امپائروں کی فہرست ہر سال آئی سی سی امپائرز سلیکشن پینل کے ذریعے نظر ثانی کی جاتی ہے۔

تاریخ

یہ پینل 2002 میں آٹھ ارکان کے ساتھ تشکیل دیا گیا تھا۔ [1] پیٹر ولی کو پینل میں شامل ہونے کے لیے مدعو کیا گیا تھا، لیکن اس نے موقع سے انکار کر دیا کیونکہ اس کے لیے انھیں اپنے خاندان سے بہت زیادہ وقت گزارنا پڑتا تھا[2] اصل پینل کے آخری ارکان 2011ء میں ریٹائر ہوئے۔ پینل کے اصل آٹھ ارکان تھے: سٹیو بکنر، ڈیرل ہارپر، اشوکا ڈی سلوا، سری نواس وینکٹاراگھون، روڈی کوئرٹزن، ڈیو آرچرڈ، ڈیوڈ شیفرڈ اور رسل ٹفن۔ آئی سی سی امپائرز کے بین الاقوامی پینل کے ارکان اپنے آبائی ممالک میں ون ڈے میں کھڑے ہوتے ہیں اور ایلیٹ پینل کی تکمیل کے لیے کرکٹ کیلنڈر میں مصروف اوقات میں آئی سی سی کی طرف سے ٹیسٹ اور ون ڈے میں ایک آزاد عہدے دار کے طور پر تقرر کیا جا سکتا ہے۔[3] بہترین کارکردگی دکھانے والے امپائر ایلیٹ پینل میں ترقی حاصل کر سکتے ہیں۔ایمریٹس پینل کو سپانسر کرتا ہے اور امپائرز کو شرٹس اور کوٹ پہننے کی ضرورت ہوتی ہے جس پر 'فلائی ایمریٹس' پرنٹ ہوتا ہے جب بھی وہ فرائض انجام دیتے ہیں۔[4] جولائی 2019 میں، مائیکل گف اور جوئل ولسن کو ایان گولڈ کی ریٹائرمنٹ اور 2019ء کرکٹ ورلڈ کپ کے بعد سندرم روی کے اخراج کے بعد ایلیٹ پینل میں شامل کیا گیا۔ [5] 31 اگست 2021 تک، آسٹریلیا اور انگلینڈ نے مشترکہ طور پر سات کے ساتھ پینل کے سب سے زیادہ اراکین فراہم کیے ہیں۔ جنوبی افریقہ، نیوزی لینڈ، ویسٹ انڈیز اور بھارت نے تین تین فراہم کیے ہیں۔ پاکستان اور سری لنکا نے دو دو۔اور زمبابوے نے صرف ایک رکن فراہم کیا ہے۔

موجودہ ارکان

31 جنوری 2021ء کے کرکٹ سیزن کے مطابق ایلیٹ پینل پر مشتمل ہے۔[6][7][8]

فہرست آئی سی سی ایلیٹ پینل امپائر
امپائرتاریخ پیدائشعمر 1 جولا‎ئی 2024ءسال تقررٹیسٹایک روزہٹی 20ملک
علیم ڈار6 جون 196856 سال، 25 دن200413221046پاکستان کا پرچم پاکستان
ماریس ایراسمس27 فروری 196460 سال، 125 دن2010629226جنوبی افریقا کا پرچم جنوبی افریقا
راڈ ٹکر28 اگست 196459 سال، 308 دن2010718435آسٹریلیا کا پرچم آسٹریلیا
کمار دھرما سینا24 اپریل 197153 سال، 68 دن2011588922سری لنکا کا پرچم سری لنکا
رچرڈ کیٹلبرو15 مارچ 197351 سال، 108 دن2011648922انگلستان کا پرچم انگلستان
رچرڈ الینگورتھ23 اگست 196360 سال، 271 دن2013476816انگلستان کا پرچم انگلستان
پال ریفل19 اپریل 196658 سال، 73 دن2013487016آسٹریلیا کا پرچم آسٹریلیا
کرس گیفانی30 نوغ 197548 سال، 245 دن2015336822نیوزی لینڈ کا پرچم نیوزی لینڈ
مائیکل گف18 دسمبر 197944 سال، 196 دن2019146214انگلستان کا پرچم انگلستان
جوئل ولسن30 دسمبر 196657 سال، 184 دن2019196626ویسٹ انڈیز کرکٹ بورڈ کا پرچم ویسٹ انڈیز
نتن مینن2 نومبر 198340 سال، 242 دن202072416بھارت کا پرچم بھارت

سابق اراکین

2004 میں سرینیوساگرنم ونکتتاراگھون (ونکٹ راگھون کے نام سے معروف) پہلے پینل امپائر تھے جو ریٹائرڈ ہوئے،[9] اور ریتیردسوکا ڈی سلوا، دوے آرچرڈ اور رسل ٹفن نے معاہدے کی تجدید نہیں کی تھی۔[10] ڈیوڈ شیپرڈ2005ء میں 22 سال تک بین الاقوامی کرکٹ میں امپائرنگ کرنے کے بعد ریٹائرڈ ہوئے۔[11] ڈیرل ہیئر، 2003ء میں پینل میں شامل ہوئے، مگر آئی سی سی نے 2006 کے بال ٹیمپرنگ تنازع میں شمولیت کی وجہ سے ان پر پابندی لگا دی۔[12] تاہم مارچ 2008ء میں انھیں پینل میں پھر شامل کرکے کو پینل کا مکمل رکن بنا دیا گيا m [13] لیکن انھوں نے اگست میں استعفا دے دیا، کیونکہ ان کو صرف دو ہی ٹیسٹ مقابلون میں امپائرنگ کی اجازت دی گئی تھی۔[14]

سٹیو بکنر 2009ء میں ریٹائرڈ ہوئے مارچ 1989 سے آخر تک انھوں نے ریکارڈ 128 ٹیسٹ میچوں میں ایمپائرنگ کی۔[15] روڈی کرٹزن 2010ء میں ریٹائرڈ ہوا،[16] جبکہ مارک بینسن 2006ء میں پینل کا حصہ بنے، اس کے بعد وہ ڈومیسٹک کرکٹ میں آ گئے۔[17] اشوکا ڈی سلوا (کرکٹر) 2008ء میں دوبارہ پینل میں شامل ہوئے، ڈیرل ہارپر کے ہمراہ 2011ء میں ایک بار پھر ان کی تنزلی کر دی گئی،[18] بلی ڈاکٹرو 2012ء میں ریٹائرڈ ہوا[19] اور سٹیو ڈیوس (امپائر) 2015ء میں ریٹائرڈ ہوئے۔ سندرم روی کو 2019ء کرکٹ عالمی کپ کے بعد پینل سے باہر کر دیا گیا تھا۔ ایان گولڈ 2019ء عالمی کپ کے بعد پینل سے ریٹائرذ ہو گئے۔ بروس آکسنفورڈ 2021ء میں پینل سے ریٹائر ہوئے۔

ایلیٹ پینل کے سابق ارکان اب بھی ون ڈے اور بین الاقوامی ٹی ٹوئنٹی میں امپائرنگ کر سکتے ہیں۔31 جنوری 2021 تک کے اعداد و شمار درست ہیں۔

  • † پینل کے اصل رکن
فہرست آئی سی سی ایلیٹ پینل امپائرز (اصل پینل)
ایمپائرتاریخ پیدائششمولیترخصتٹیسٹایک روزہٹی20ملک
سٹیو بکنر31 مئی 194620022009128181 ویسٹ انڈیز
اشوکا ڈی سلوا (کرکٹر)^ †28 مارچ 1956200220114912111 سری لنکا
ڈیرل ہارپر23 اکتوبر 1951200220119417410 آسٹریلیا
روڈی کرٹزن26 مارچ 19492002201010820614 جنوبی افریقا
ڈیو آرچرڈ24 جون 19482002200444107 جنوبی افریقا
ڈیوڈ شیپرڈ27 دسمبر 19402002200592172 انگلستان
رسل ٹفن4 جون 195920022004441264 زمبابوے
سرینیوساگرنم ونکتتاراگھون21 اپریل 1945200220047352 بھارت
ڈیرل ہیئر30 ستمبر 195220032008781356 آسٹریلیا
بلی ڈاکٹرو3 جولائی 1955200620123811217 ویسٹ انڈیز
مارک بینسن6 جولائی 195820062010277219 انگلستان
سائمن ٹافل21 جنوری 1971200320127417434 آسٹریلیا
ٹونی ہل26 جون 195120092014409617 نیوزی لینڈ
اسد رؤف12 مئی 195620062013479823 پاکستان
بلی باؤڈن11 اپریل 1967200320158420021 نیوزی لینڈ
سٹیو ڈیوس9 اپریل، 1952200820155713726 آسٹریلیا
ایان گولڈ19 اگست 1957200920197313537 انگلستان
سندرام راوی22 اپریل 196620102019334818 ہندوستان
نائجل لونگ11 فروری 1969201220206213032 انگلستان
بروس آکسنفورڈ5 مارچ 196020122021629720 آسٹریلیا

^ڈی سلوا 2004ء اور 2008ء کے درمیان پینل سے غیر حاضر تھا۔

قابل ذکر

سب سے زیادہ ٹیسٹ میچوں میں امپائرنگ:[20]

ایمپائردورمیچٹی وی امپائرکل
علیم ڈار2003–جاری13625161
سٹیو بکنر1989–20091282130
روڈی کرٹزن1992–201010820128
ڈیرل ہارپر1996–2011959104
ڈیوڈ شیپرڈ1985–200592092
آخری بار اپ ڈیٹ کیا گیا: 23 ستمبر 2021

سب سے زیادہ ایک روزہ میچوں میں امپائرنگ:[21]

ایمپائردورمیچٹی وی امپائرکل
علیم ڈار2003–جاری21165276
روڈی کرٹزن1992–201020941250
بلی باؤڈن1995–201620059259
سٹیو بکنر1989–200918126207
ڈیرل ہارپر1994–201117445219
آخری بار اپ ڈیٹ کیا گیا: 23 ستمبر 2021

سب سے زیادہ ٹی20 میچوں میں امپائرنگ:[22]

امپائرمدتمیچزٹی وی امپائرکل
احسن رضا2010–تاحال722294
علیم ڈار2009–2023691685
علاؤالدین پالیکر2010–202253760
راڈ ٹکر2006–2022522577
لینگٹن روسری2015–تاحال501666
آخری بار اپ ڈیٹ کیا گیا: 19 مارچ 2023

مزید دیکھیے

حوالہ جات