2011ءجون کے مطابق تنظیم کے سالانہ اخراجات 50.6 ملین ڈالر تھے۔[2]
تاریخ
نگہبان حقوق انسانی 1978ء ہیلسنکی واچ کے نام سے نجی امریکیغیر سرکاری تنظیم کے طور پر قائم ہوئی، جس کا بنیادی مقصد سابقہ سوویت یونین کی انسانی حقوق ہیلسنکی معاہدے کے تحت نگرانی کرنا تھا۔[3]
کوائف
انسانی حقوق کا آفاقی منشور کے مطابق نگہبان حقوق انسانی ان چیزوں کی مخالفت کرتی ہے جو وہ سمجھتی ہے کہ یہ بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے، جس میں سزائے موت اور جنسی بنیاد پر امتیازی سلوک بھی شامل ہیں۔
سرمایہ کاری اور خدمات
نگہبان حقوق انسانی نے جون 2011 کو ختم ہونے والے مالی سال میں مندرجہ ذیل پروگرام اور امدادی خدمات کے اخراجات کی تفصیلات شائع کیں۔
نگہبان حقوق انسانی کو قومی حکومتوں، دیگر غیر سرکاری تنظیموں، اس کے بانی اور سابق چیئرمین رابرٹ ایل برنسٹین (Robert L. Bernstein) اور ذرائع ابلاغ کی طرف سے تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔
ناقدین [4] کی طرف سے الزام لگایا جاتا ہے کہ یہ امریکی حکومت کی پالیسیوں سے متاثر ہے [5] خاص طور پر لاطینی امریکا کی رپورٹنگ کے سلسلے میں [6][7][8][9][10]
عالمی رپورٹ 2012
واشنگٹن پوسٹ کے مطابق عراق کے وزیر اعظم نوری المالکی نے رپورٹ کو یک طرفہ اور نظم و ضبط میں بہت سی خامیوں کا شکار کہا ہے۔