اسحاق بن احمد علثی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
تاریخ وفات | سنہ 1236ء ![]() |
مذہب | اسلام |
فرقہ | اہل سنت |
فقہی مسلک | حنبلی |
عملی زندگی | |
پیشہ | عالم ![]() |
درستی - ترمیم ![]() |
اسحاق بن احمد بن محمد بن غانم علثی، ساتویں صدی ہجری کے اعلام حنابلہ میں سے ہیں، نہایت نیک، متقی، زاہد، فقیہ اور عالم تھے، امر بالمعروف اور نہی عن المنکر بہت سختی سے کیا کرتے تھے، اس معاملہ میں اللہ کے علاوہ کسی سے خوف نہیں کھاتے تھے اور نہ ہی کسی کی ملامت کی پروا کرتے تھے، ابو الفتح بن شاتیل، ابن کلیب اور ابن اخضر سے علم حاصل کیا تھا۔
اسحاق بن احمد علثی نے عباسی حکمراں الناصر لدین اللہ کے غلط فیصلوں پر خوب نکیر کیا کرتے تھے، ببانگ دہل حق کا اعلان کرتے تھے۔
ایک طویل خط ابو الفرج بن جوزی کو بھیجا تھا جس میں ان کی بعض ان باتوں پر نکیر کی تھی جس میں اہل تاویل کی طرف رجحان ظاہر ہو رہا تھا۔[2](اردو ترجمہ میں خلاصہ پیش ہے)
” | اللہ کے بندے اسحاق بن احمد علثی کی جانب سے اللہ کے بندے ابن الجوزی کی خدمت میں ! اللہ ہم سب کی حق بات کے قبول کرنے کے انکار سے حفاظت فرمائے، اللہ ہم سب کو سلف صالحین کی پیروی کی توفیق عطا فرمائے، سنت مطہرہ کی بصارت دے، نبوی ارشادات کی اتباع سے ہمیں محروم نہ فرمائے، شریعت محمدیہ میں بدعت سے ہماری حفاظت فرمائے۔۔۔۔! بدعات کی دین میں چنداں ضرورت نہیں ہے، رسول اللہ نے ہمیں صاف ستھرے طریقہ پر چھوڑا ہے، اللہ نے ہمارے لیے دین کو کامل و مکمل کر دیا ہے اور مبتدعین کی آرا سے ہمیں بے نیاز کر دیا ہے، چنانچہ اللہ کی کتاب میں اور رسول اللہ کی سنے میں سب کچھ موجود ہے جو بھی اس کی خواہش کرے۔۔۔۔۔۔ اللہ ہمیں سلیم اعتقاد نصیب فرمائے اور ہمیں اپنی توفیق سے محروم نہ رکھے، چونکہ جب بندہ توفیق خداوندی سے محروم ہو جاتا ہے تو اسے کوئی علم نفع نہیں پہنچا سکتا، اپنی قدر کی توفیق عطا فرمائے، صراط مستقیم کی ہدایت دے، اللہ کی ذات عالی کے علاوہ کوئی طاقت و قدرت نہیں ہے، ہر عالم سے بڑا علم والا موجود ہے، تمام تعریفیں اسی اللہ کو سزاوار ہیں جس کی ذات پاک ہے اور درود سلام ہو اس کے رسول پر۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔! یہ بات کسی سے مخفی نہیں ہے کہ دین نصیحت و خیرخواہی کا نام ہے، کتنی قلمیں مڑ گئیں، کتنے قدم لڑکھڑا گئے اور کتنے متکلمین پھسل گئے، لیکن وہ علوم کا احاطہ نہیں کر سکتے، اللہ نے کتنی سچی بات ارشاد فرمائی ہے: "بعض لوگ لاعلمی میں اللہ کے متعلق بلا کسی ہدایت اور بلا کسی روشن کتاب کے مجادلہ کرتے ہیں"۔ اسحاق بن احمد علثی | “ |
سنہ 634ھ میں وفات پائی۔[3]
تیسری صدی ہجری |
| |
---|---|---|
چوتھی صدی ہجری |
| |
پانچویں صدی ہجری |
| |
چھٹی صدی ہجری |
| |
ساتویں صدی ہجری |
| |
آٹھویں صدی ہجری |
| |
نویں صدی ہجری |
| |
دسویں صدی ہجری |
| |
گیارہویں صدی ہجری |
| |
بارہویں صدی ہجری |
| |
تیرہویں صدی ہجری |
| |
چودہویں صدی ہجری |
| |
پندرہویں صدی ہجری |
| |